پرائیویسی خدشات کے پیش نظر اٹلی میں چیٹ جی پی ٹی پر پابندی عائد

پرائیویسی خدشات کے پیش نظر اٹلی میں چیٹ جی پی ٹی پر پابندی عائد
اٹلی کی ڈیٹا پروٹیکشن ایجنسی کی جانب سے یہ کارروائی کسی حکومتی حکم کے ذریعے چیٹ بوٹ کو بلاک کرنے کی پہلی مثال ہے۔
اٹلی میں مصنوعی ذہانت کے آلے چیٹ جی پی ٹی پر جمعہ کے روز عارضی طور پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، جو کسی سرکاری حکم کے ذریعے چیٹ بوٹ کو بلاک کرنے کی پہلی مثال ہے۔
اٹلی کی ڈیٹا پروٹیکشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی بنانے والی کیلی فورنیا کی کمپنی اوپن اے آئی نے غیر قانونی طور پر صارفین کا ذاتی ڈیٹا اکٹھا کیا اور نابالغوں کو غیر قانونی مواد کے سامنے آنے سے روکنے کے لیے عمر کی تصدیق کا کوئی نظام موجود نہیں تھا۔
اٹلی پہلی حکومت ہے جس نے رازداری کے خدشات کے نتیجے میں چیٹ جی پی ٹی پر پابندی عائد کی ہے۔ چین، شمالی کوریا، روس اور ایران میں یہ سروس دستیاب نہیں ہے کیونکہ اوپن اے آئی نے اسے قابل رسائی نہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اٹلی کا یہ فیصلہ چیٹ جی پی ٹی کے اجراء کے بعد جدید ترین اے آئی کے ڈویلپرز کے لیے ابھرنے والے پالیسی چیلنجز کی علامت ہے۔ اس پروگرام نے صارفین کو مضامین کا مسودہ تیار کرنے ، انسانی گفتگو میں مشغول ہونے اور کمپیوٹر کوڈ لکھنے جیسے زیادہ پیچیدہ کاموں کو انجام دینے کی صلاحیت سے حیران کردیا ہے ، لیکن اس نے غلط معلومات کے پھیلاؤ ، روزگار پر اثرات اور معاشرے کے لئے وسیع تر خطرات کے بارے میں خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔
رواں ہفتے ایک ہزار سے زائد ٹیکنالوجی رہنماؤں اور محققین نے جدید ترین مصنوعی ذہانت کے نظام کی تیاری پر روک لگانے کا مطالبہ کیا تاکہ حفاظتی پالیسیاں نافذ کی جا سکیں۔ ٹیکنالوجی کے اخلاقی استعمال پر زور دینے والے ایک ایڈووکیسی گروپ سینٹر فار اے آئی اینڈ ڈیجیٹل پالیسی نے امریکی فیڈرل ٹریڈ کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اوپن اے آئی کو چیٹ جی پی ٹی کے نئے تجارتی ورژن جاری کرنے سے روکے۔
اٹلی میں ریگولیٹرز نے اوپن اے آئی سے کہا ہے کہ وہ ملک میں انٹرنیٹ صارفین کو چیٹ جی پی ٹی تک رسائی حاصل کرنے سے اس وقت تک روک دے جب تک کہ کمپنی اضافی معلومات فراہم نہ کر دے۔ ملک میں مصنوعات کے مستقبل کے بارے میں حتمی فیصلہ کرنے سے پہلے کمپنی کے پاس ایجنسی کو مواد اور ممکنہ علاج فراہم کرنے کے لئے 20 دن ہیں۔
ریگولیٹرز نے 20 مارچ کے ڈیٹا کی خلاف ورزی کا حوالہ دیا جس نے کچھ صارفین کی گفتگو اور ادائیگی کی تفصیلات کو بے نقاب کیا۔ ایجنسی نے کہا ہے کہ اوپن اے آئی پر 20 ملین یورو (تقریبا 22 ملین ڈالر) یا اس کی عالمی سالانہ آمدنی کا 4 فیصد تک جرمانہ عائد کیا جاسکتا ہے۔
ایک بیان میں اوپن اے آئی نے کہا کہ اس نے اٹلی میں صارفین کے لیے چیٹ جی پی ٹی کو غیر فعال کر دیا ہے اور وہ لوگوں کی پرائیویسی کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔
کمپنی نے کہا کہ “ہم چیٹ جی پی ٹی جیسے اپنے اے آئی سسٹمز کی تربیت میں ذاتی ڈیٹا کو کم کرنے کے لئے فعال طور پر کام کرتے ہیں کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا اے آئی نجی افراد کے بارے میں نہیں بلکہ دنیا کے بارے میں سیکھے۔ ہم یہ بھی مانتے ہیں کہ اے آئی ریگولیشن ضروری ہے۔
اٹلی میں جمعے کی شام پانچ بجے تک چیٹ بوٹ تک یہ خبر نہیں پہنچی تھی کہ اسے ملک میں بلاک کر دیا جائے گا۔ جب ایک صارف نے پوچھا کہ کیا پرائیویسی خدشات کی وجہ سے اٹلی میں اس پر پابندی عائد کی جائے گی تو چیٹ جی پی ٹی نے جواب دیا ، “کوئی تشویش نہیں ہونی چاہئے۔
چیٹ بوٹ نے کہا کہ “میں ایک مصنوعی ذہانت کی زبان کا ماڈل ہوں جس تک دنیا میں کہیں سے بھی رسائی حاصل کی جاسکتی ہے جب تک کہ انٹرنیٹ کنکشن موجود ہے۔